Arshad Khan — famously known as Chaiwala — who rose to international fame after a candid photo at his Islamabad tea stall went viral, is once again in the headlines. This time, for a legal battle over his citizenship status.
NADRA Labels Chaiwala an Afghan National
In a recent hearing at the Lahore High Court’s Rawalpindi bench, the National Database and Registration Authority (NADRA) informed the court that Arshad Khan is, in fact, an Afghan national. The statement came during a case filed by Khan, who challenged the blocking of his national identity card (CNIC) and passport.
According to NADRA's report, while Khan’s birth is registered in Islamabad, serious discrepancies were found in his parental records. The report highlighted that his father's registered address was in Sargodha, whereas his mother’s name varied across different official documents. Furthermore, his passport was blocked following red flags raised by two verification agencies.
Court Grants Time to Respond
Justice Jawad Hassan presided over the case. During the hearing, Khan’s legal representative, Advocate Umar Ijaz Gilani, requested the court to grant time to respond to NADRA’s claims. The court agreed and scheduled the next hearing for April 22, 2025.
From a Roadside Tea Seller to Global Fame
Arshad Khan’s story is often described as the modern-day Pakistani dream. From humble beginnings at a roadside dhaba in Islamabad, Khan caught global attention in 2016 when a photographer posted his photo on Instagram — showcasing his striking blue eyes and calm demeanor.
Khan, who identifies as an ethnic Pashtun — a group with roots in both Pakistan and Afghanistan — quickly went viral. Soon after, he received numerous modeling and acting offers, many of which he turned down.
Turning Fame into a Brand
Using his newfound fame, Khan launched his own brand, Cafe Chai Wala, in 2020. What began as a modest tea shop in Islamabad has since expanded internationally. One of the most notable branches is located in Tooting, South London — blending local flavors with truck art and a mini Urdu library to create a unique cultural experience.
The Legal Battle Ahead
As Khan continues to fight for the restoration of his identity documents, his story serves as a powerful reminder of how viral fame can both build and complicate lives. With the next hearing set for April 22, all eyes remain on how the court will rule on Khan’s nationality status.
اردو میں پڑھیں
ارشد خان، جو ’چائے والا‘ کے نام سے عالمی شہرت حاصل کرچکے ہیں، ایک بار پھر خبروں میں ہیں — لیکن اس بار وجہ ان کی شہریت سے متعلق قانونی جدوجہد ہے۔
نادرا کا مؤقف: ارشد خان افغان شہری ہیں
لاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی بینچ میں ہونے والی سماعت کے دوران نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے عدالت کو بتایا کہ ارشد خان دراصل افغان شہری ہیں۔ یہ بیان اس کیس کی سماعت کے دوران دیا گیا جو ارشد خان نے اپنا قومی شناختی کارڈ (CNIC) اور پاسپورٹ بلاک ہونے کے خلاف دائر کیا تھا۔
نادرا کی رپورٹ کے مطابق، اگرچہ ارشد خان کی پیدائش اسلام آباد میں درج ہے، مگر ان کے والدین کے کوائف میں سنگین تضادات موجود ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کے والد کا پتہ سرگودھا کا درج ہے جبکہ والدہ کے نام میں مختلف دستاویزات میں فرق پایا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ان کا پاسپورٹ دو تصدیقی اداروں کی رپورٹس کی بنیاد پر بلاک کیا گیا۔
عدالت کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت
جسٹس جواد حسن نے اس کیس کی سماعت کی۔ دورانِ سماعت، ارشد خان کے وکیل ایڈووکیٹ عمر اعجاز گیلانی نے عدالت سے درخواست کی کہ نادرا کی رپورٹ کا جواب دینے کے لیے کچھ مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے اگلی سماعت 22 اپریل 2025 مقرر کر دی۔
سڑک کنارے چائے بیچنے والے سے عالمی شہرت یافتہ شخصیت تک کا سفر
ارشد خان کی کہانی اکثر ’’پاکستانی خواب‘‘ سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ اسلام آباد کی ایک سڑک کنارے واقع چھوٹے سے ہوٹل (ڈھابہ) پر چائے بیچنے والے ارشد خان کی قسمت اس وقت بدلی جب 2016 میں ایک فوٹوگرافر نے ان کی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کی، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔
ارشد خان خود کو ایک نسلی پشتون بتاتے ہیں — ایک ایسا قبیلہ جو پاکستان اور افغانستان دونوں میں آباد ہے اور بعض افراد کی رنگت اور آنکھیں ہلکی ہوتی ہیں۔
شہرت کو برانڈ میں بدلنا
اپنی شہرت کو مثبت انداز میں استعمال کرتے ہوئے، ارشد خان نے 2020 میں اپنا ذاتی برانڈ کافی چائے والا کے نام سے متعارف کروایا۔ یہ ایک چائے کا کیفے تھا جو اسلام آباد میں کھولا گیا۔ بعد ازاں، یہ برانڈ بیرون ملک تک جا پہنچا۔ لندن کے علاقے ٹوٹنگ میں اس کیفے کی شاخ نے پاکستانی ٹرک آرٹ، اردو کتابوں کی چھوٹی سی لائبریری اور چائے کے منفرد ذائقوں کے ذریعے ایک نئی ثقافتی پہچان متعارف کرائی۔
قانونی جنگ ابھی باقی ہے
ارشد خان کی شناختی دستاویزات کی بحالی کے لیے جاری قانونی جنگ یہ ظاہر کرتی ہے کہ شہرت زندگی کو سنوار بھی سکتی ہے اور پیچیدہ بھی بنا سکتی ہے۔ اب جبکہ اگلی سماعت 22 اپریل کو مقرر ہے، سب کی نظریں اس بات پر مرکوز ہیں کہ عدالت ان کی شہریت کے معاملے پر کیا فیصلہ دیتی ہے۔
0 Comments